حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبۂ کردستان ایران کے ارومیہ نامی شہر میں حجۃ الاسلام محمد حیدری زاده نے مدرسه علمیه الزہراء (س) میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے منعقدہ مجلسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا (س) کی زندگی کا مطالعہ کرنے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت نے سخت ترین حالات میں بھی حق کا دفاع کرنے سے گریز نہیں کیا اور اس گھٹن دور میں آپ کی شجاعت بے مثال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زمانۂ جاہلیت میں جب رسول اللہ (ص) اور معصومین علیہم السلام کے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا اور کچھ لوگوں کی طرف سے اقتدار اور دولت کی لالچ میں اہل بیت علیہم السلام کے مقام و منزلت کو گھٹانے کی کوشش کی گئی ایسے میں اگر حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ولایت اور حق کا دفاع نہ کرتیں تو شاید آج اسلام ناب محمدی کا نام و نشان باقی نہیں رہتا۔
حجۃ الاسلام حیدری نے کہا کہ حضرت زہرا (س) دینی، سیاسی، سماجی اور ثقافتی میدانوں میں تمام خواتین کیلئے ایک بہترین نمونۂ عمل ہیں۔
حجۃ الاسلام حیدری زاده نے زن، زندگی اور آزادی کے دعویداروں کو مخاطب کرکے کہا کہ اسلامی قوانین میں کوئی کمی نہیں ہے۔ دُشمنانِ اسلام، اسلام کو زن، زندگی اور آزادی کے مخالف دکھانا چاہتے ہیں، لہٰذا ہمیں اسلام کے حقائق کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایران میں رونما ہوئے حالیہ واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنا سب کا مشترکہ حق ہے لیکن اسے منطقی طور کیا جانا چاہیئے کیونکہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے بھی اپنے حق کیلئے احتجاج کیا ہے لیکن ان کا احتجاج مکمل طور پر منطقی تھا اور آپ نے لوگوں کو بیدار اور متحرک کرنے کیلئے بقیع کا رخ کیا اور وہاں پر گریہ و زاری کے ذریعے دنیا والوں تک ولایت و امامت کا پیغام پہنچایا۔
آخر میں، انہوں نے مختلف فتنوں میں دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے جہاد تبیین کو ضروری قرار دیا اور مزید کہا کہ انقلابِ اسلامی کو کامیاب ہوئے تقریباً 40 سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور آج دشمن سائبر اسپیس اور میڈیا وار کے ذریعے عوامی افکار میں شبہات پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ انقلابِ اسلامی کو کمزور کر سکے۔